بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
شروع کرتا ہوں الله کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے
وَيۡلٌ لِّلۡمُطَفِّفِيۡنَۙ
ناپ اورتول میں کمی کرنے والوں کے لئے خرابی ہے۔
الَّذِيۡنَ اِذَا اكۡتَالُوۡا عَلَى النَّاسِ يَسۡتَوۡفُوۡنَۖ
جو لوگوں سے ناپ کرلیں توپورا لیں
وَاِذَا كَالُوۡهُمۡ اَوْ وَّزَنُوۡهُمۡ يُخۡسِرُوۡنَؕ
اور جب ان کو ناپ کر دیں تو کم دیں
اَلَا يَظُنُّ اُولٰٓٮِٕكَ اَنَّهُمۡ مَّبۡعُوۡثُوۡنَۙ
ان کو یقین نہیں ہے کہ یہ ایک بڑے (سخت ) دن کے واسطے اٹھائے جائیں گے۔
لِيَوۡمٍ عَظِيۡمٍۙ
ان کو یقین نہیں ہے کہ یہ ایک بڑے (سخت ) دن کے واسطے اٹھائے جائیں گے۔
يَّوۡمَ يَقُوۡمُ النَّاسُ لِرَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَؕ
جس دن تمام لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے۔
كَلَّاۤ اِنَّ كِتٰبَ الۡفُجَّارِ لَفِىۡ سِجِّيۡنٍؕ
ہرگز ایسا نہیں بدکاروں کے اعمال سجّین میں ہیں ۔
وَمَاۤ اَدۡرٰٮكَ مَا سِجِّيۡنٌؕ
اور آپ ؐ کیا جانتے ہیں کہ سجّین کیاہے
كِتٰبٌ مَّرۡقُوۡمٌؕ
ایک دفتر جونشان زدہ ہے
وَيۡلٌ يَّوۡمَٮِٕذٍ لِّلۡمُكَذِّبِيۡنَۙ
اس دن جھٹلانے والوں کے لئےخرابی ہے
الَّذِيۡنَ يُكَذِّبُوۡنَ بِيَوۡمِ الدِّيۡنِؕ
یعنی جولوگ انصاف کے دن کو جھٹلاتے ہیں
وَمَا يُكَذِّبُ بِهٖۤ اِلَّا كُلُّ مُعۡتَدٍ اَثِيۡمٍۙ
اوراس کو وہی جھٹلاتا ہےجو حد سے گذر جانے والا گنہگار ہے۔
اِذَا تُتۡلٰى عَلَيۡهِ اٰيٰتُنَا قَالَ اَسَاطِيۡرُ الۡاَوَّلِيۡنَؕ
جب اس پر ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو کہتا ہے یہ اگلے لوگوں کی بے سند باتیں ہیں ۔
كَلَّا‌ بَلۡ؄ رَانَ عَلٰى قُلُوۡبِهِمۡ مَّا كَانُوۡا يَكۡسِبُوۡنَ
ہرگز ایسا نہیں ہے بلکہ انہوں نے جو بد عملیاں کی ہیں ان کاان کے دلوں پر زنگ بیٹھ گیا ہے
كَلَّاۤ اِنَّهُمۡ عَنۡ رَّبِّهِمۡ يَوۡمَٮِٕذٍ لَّمَحۡجُوۡبُوۡنَ‌ؕ
ہرگز ایسا نہیں یہ لوگ اپنے رب کے دیدار سے روک دئے گئے ہیں
ثُمَّ اِنَّهُمۡ لَصَالُوا الۡجَحِيۡمِؕ
پھر وہ دوزخ میں داخل ہوں گے۔
ثُمَّ يُقَالُ هٰذَا الَّذِىۡ كُنۡتُمۡ بِهٖ تُكَذِّبُوۡنَؕ
پھر ان سے کہا جائے گا کہ یہی وہ چیز ہے جس کو تم جھٹلاتے تھے۔
كَلَّاۤ اِنَّ كِتٰبَ الۡاَبۡرَارِ لَفِىۡ عِلِّيِّيۡنَؕ
ہرگز ایسا نہیں نیکو کاروں کے اعمال علّیین میں ہیں ۔
وَمَاۤ اَدۡرٰٮكَ مَا عِلِّيُّوۡنَؕ
اور آپ ؐ جانتے ہیں کہ علّیین کیا ہے۔
كِتٰبٌ مَّرۡقُوۡمٌۙ
ایک دفتر ہے جو نشان زدہ ہے
يَّشۡهَدُهُ الۡمُقَرَّبُوۡنَؕ
جس کے پاس مقرب فرشتے رہتے ہیں
اِنَّ الۡاَبۡرَارَ لَفِىۡ نَعِيۡمٍۙ
بے شک نیک لوگ نعمتوں میں ہوں گے۔
عَلَى الۡاَرَآٮِٕكِ يَنۡظُرُوۡنَۙ
تختوں پر بیٹھے ہوئے نظارے کرتے ہوں گے
تَعۡرِفُ فِىۡ وُجُوۡهِهِمۡ نَضۡرَةَ النَّعِيۡمِ‌ۚ
(اے مخاطب ) توان کے چہروں پر نعمتوں کی تازگی کو دیکھے گا۔
يُسۡقَوۡنَ مِنۡ رَّحِيۡقٍ مَّخۡتُوۡمٍۙ
ان کو خالص شراب سر بمہر پلائی جائے گی ۔
خِتٰمُهٗ مِسۡكٌ ‌ؕ وَفِىۡ ذٰلِكَ فَلۡيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُوۡنَ
جس کی مہر مشک کی ہوگی اور شائقین کوچاہئے کہ ایسے ہی نعمتوں سے رغبت کریں
وَ مِزَاجُهٗ مِنۡ تَسۡنِيۡمٍۙ
اس شراب میں تسنیم کی آمیزش ہوگی۔
عَيۡنًا يَّشۡرَبُ بِهَا الۡمُقَرَّبُوۡنَؕ
وہ ایک چشمہ ہے جس میں سے مقرب (خدا ) بندے پئیں گے۔
اِنَّ الَّذِيۡنَ اَجۡرَمُوۡا كَانُوۡا مِنَ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا يَضۡحَكُوۡنَ  ۖ
جو گنہگار ہیں یعنی کافر ہیں وہمومنوں پر ہنستے تھے۔
وَاِذَا مَرُّوۡا بِهِمۡ يَتَغَامَزُوۡنَ  ۖ
اورجب ان کے پاس سے گذرتے توآنکھوں سے (حقارت سے ) اشارے کرتے۔
وَاِذَا انۡقَلَبُوۡۤا اِلٰٓى اَهۡلِهِمُ انْقَلَبُوۡا فَكِهِيۡنَ  ۖ
اورجب اپنے گھروں کولوٹتے تو د ل لگیاں کرتے تھے ۔
وَاِذَا رَاَوۡهُمۡ قَالُوۡۤا اِنَّ هٰٓؤُلَاۤءِ لَـضَآلُّوۡنَۙ
اور جب ان (مومنوں ) کو دیکھتے توکہتے کہ یہ تو گمراہ ہیں ۔
وَمَاۤ اُرۡسِلُوۡا عَلَيۡهِمۡ حٰفِظِيۡنَۙ
حالانکہ وہ ان پر نگراں بناکر نہیں بھیجے گئے تھے
فَالۡيَوۡمَ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا مِنَ الۡكُفَّارِ يَضۡحَكُوۡنَۙ
تو آج مومن کافروں سے ہنسی کریں گے۔
عَلَى الۡاَرَآٮِٕكِۙ يَنۡظُرُوۡنَؕ
تختوں پر بیٹھے ہوئے(ان کافروں کا حال) دیکھ رہے ہوں گے
هَلۡ ثُوِّبَ الۡكُفَّارُ مَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ
کافروں کو ان کے اعمال کا (پورا پورا) بدلہ مل چکا۔
×
Preferred translation language Font size Bookmark