بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
شروع کرتا ہوں الله کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے
اَلۡحَمۡدُ لِلّٰهِ الَّذِىۡۤ اَنۡزَلَ عَلٰى عَبۡدِهِ الۡكِتٰبَ وَلَمۡ يَجۡعَلْ لَّهٗ عِوَجًا؄  ؕ
سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں جس نے اپنے بندہ (محمد) پر کتاب نازل کی اور اس میں ذرا بھی ٹیڑھا پن نہیں رکھا
قَيِّمًا لِّيُنۡذِرَ بَاۡسًا شَدِيۡدًا مِّنۡ لَّدُنۡهُ وَيُبَشِّرَ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ الَّذِيۡنَ يَعۡمَلُوۡنَ الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَهُمۡ اَجۡرًا حَسَنًا ۙ
بلکہ ٹھیک اتاردی تاکہ وہ ایک سخت عذاب سے جو کہ اللہ کی طرف سے ہے ڈرائے اورمومنوں کو جونیک کام کرتے ہیں خوشخبری سنائے کہ ان کے لئے اچھا بدلہ ہے۔
مّٰكِثِيۡنَ فِيۡهِ اَبَدًا ۙ
جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے ۔
وَّيُنۡذِرَ الَّذِيۡنَ قَالُوا اتَّخَذَ اللّٰهُ وَلَدًا
اور تاکہ ان لوگوں کو ڈرائے جو یہ کہتے ہیں کہ اللہ بھی اولاد رکھتا ہے۔
مَا لَهُمۡ بِهٖ مِنۡ عِلۡمٍ وَّلَا لِاٰبَآٮِٕهِمۡ‌ؕ كَبُرَتۡ كَلِمَةً تَخۡرُجُ مِنۡ اَفۡوَاهِهِمۡ‌ؕ اِنۡ يَّقُوۡلُوۡنَ اِلَّا كَذِبًا
ان کو اس بات کا کچھ علم نہیں ۔ اور نہ ان کے باپ دادا کوتھا بڑی سخت بات ہے جو ان کے منھ سےنکلتی ہے یہ جو کہتے ہیں محض جھوٹ ہے۔
فَلَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّـفۡسَكَ عَلٰٓى اٰثَارِهِمۡ اِنۡ لَّمۡ يُؤۡمِنُوۡا بِهٰذَا الۡحَـدِيۡثِ اَسَفًا
(اے پیغمبر ) شاید آپ ان کے پیچھے اگر یہ لوگ ایمان نہ لائیں تو غم سے اپنے تئیں ہلاک کرلیں گے ۔
اِنَّا جَعَلۡنَا مَا عَلَى الۡاَرۡضِ زِيۡنَةً لَّهَا لِنَبۡلُوَهُمۡ اَ يُّهُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا
جو کچھ زمین پر ہے ہم نے اسکو زمین کے لئے باعثِ رونق بنایا ہے تاکہ لوگوں کی آزمائش کریں کہ ان میں کون اچھے عمل کرنے والا ہے
وَاِنَّا لَجٰعِلُوۡنَ مَا عَلَيۡهَا صَعِيۡدًا جُرُزًا ؕ
اور(بعد میں ) ہم جو کچھ زمین پر ہے اس کو (فنا کرکے ) بے آب وگیاہ کردیں گے۔
اَمۡ حَسِبۡتَ اَنَّ اَصۡحٰبَ الۡـكَهۡفِ وَالرَّقِيۡمِۙ كَانُوۡا مِنۡ اٰيٰتِنَا عَجَبًا
کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ غار اور کھوہ والے ہماری نشانیوں میس سے عجیب تھے۔
اِذۡ اَوَى الۡفِتۡيَةُ اِلَى الۡـكَهۡفِ فَقَالُوۡا رَبَّنَاۤ اٰتِنَا مِنۡ لَّدُنۡكَ رَحۡمَةً وَّهَيِّئۡ لَـنَا مِنۡ اَمۡرِنَا رَشَدًا
جب ان نوجوانوں نے غار میں پناہ لی تو کہنے لگے اے ہمارے رب ہم پر اپنے پاس سے رحمت نازل فرما اورہمارے کام میں ہمارے لئے درستی کے سامان مہیا فرما۔
فَضَرَبۡنَا عَلٰٓى اٰذَانِهِمۡ فِى الۡـكَهۡفِ سِنِيۡنَ عَدَدًا ۙ
تو ہم نے ان کے کانوں پر سالہا سال تک نیند کا پردہ ڈال دیا (ان کو سلائے رکھا )۔
ثُمَّ بَعَثۡنٰهُمۡ لِنَعۡلَمَ اَىُّ الۡحِزۡبَيۡنِ اَحۡصٰى لِمَا لَبِثُوۡۤا اَمَدًا
پھر ہم نے جب ان کو جگااٹھایا تاکہ ہم معلوم کریں کہ دونوں گروہوں میں سے کونسا گروہ ان کے رہنے کی مدت سے زیادہ واقف ہے۔
نَحۡنُ نَقُصُّ عَلَيۡكَ نَبَاَهُمۡ بِالۡحَـقِّ‌ؕ اِنَّهُمۡ فِتۡيَةٌ اٰمَنُوۡا بِرَبِّهِمۡ وَزِدۡنٰهُمۡ هُدًى‌ۖ
ہم ان کا تحقیقی حال آپ کو سناتے ہیں وہ کئی نوجوان تھے جو اپنے رب پر ایمان لائے تھے اور ہم نے ان کو زیادہ ہدایت دی تھی۔
وَّرَبَطۡنَا عَلٰى قُلُوۡبِهِمۡ اِذۡ قَامُوۡا فَقَالُوۡا رَبُّنَا رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ لَنۡ نَّدۡعُوَا۫ مِنۡ دُوۡنِهٖۤ اِلٰهًـا‌ لَّـقَدۡ قُلۡنَاۤ اِذًا شَطَطًا
اور ان کے دلوں کو ہم نے مضبوط کردیا تھا جب وہ کمر بستہ ہوئے پھر بولے ہمارا رب آسمانوں اورزمین کا رب ہے ہم اس کے سوا کسی کو معبود نہ بنائیں گے ورنہ بے عقلی بات کہنے والے ہوجائیں گے۔
هٰٓؤُلَاۤءِ قَوۡمُنَا اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِهٖۤ اٰلِهَةً‌ ؕ لَوۡ لَا يَاۡتُوۡنَ عَلَيۡهِمۡ بِسُلۡطٰنٍۢ بَيِّنٍ‌ ؕ فَمَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنِ افۡتَـرٰى عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا ؕ
یہ ہماری قوم کے لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر اورمعبود بنالئے ہیں بھلا یہ ان کے معبود ہونے کی دلیل کیوں نہیں لاتے اس سے زیادہ ظالم اورکون ہوگا جس نے اللہ پر جھوٹ باندھا ۔
وَاِذِ اعۡتَزَلۡـتُمُوۡهُمۡ وَمَا يَعۡبُدُوۡنَ اِلَّا اللّٰهَ فَاۡوٗۤا اِلَى الۡـكَهۡفِ يَنۡشُرۡ لَـكُمۡ رَبُّكُمۡ مِّنۡ رَّحۡمَتِهٖ وَيُهَيِّئۡ لَـكُمۡ مِّنۡ اَمۡرِكُمۡ مِّرۡفَقًا
اور جب تم ان سے الگ ہوگئے اوران سے بھی جن کی وہ اللہ کے سوا عبادت کرتے ہیں تو اب غار میں چل کر پناہ لو تو تمہارا رب تم پر اپنی رحمت نچھاور کردے گا اور تمہارے کاموں میں آسانی مہیا کرے گا ۔
وَتَرَى الشَّمۡسَ اِذَا طَلَعَتۡ تَّزٰوَرُ عَنۡ كَهۡفِهِمۡ ذَاتَ الۡيَمِيۡنِ وَاِذَا غَرَبَتۡ تَّقۡرِضُهُمۡ ذَاتَ الشِّمَالِ وَهُمۡ فِىۡ فَجۡوَةٍ مِّنۡهُ‌ ؕ ذٰلِكَ مِنۡ اٰيٰتِ اللّٰهِ‌ ؕ مَنۡ يَّهۡدِ اللّٰهُ فَهُوَ الۡمُهۡتَدِ ‌ۚ وَمَنۡ يُّضۡلِلۡ فَلَنۡ تَجِدَ لَهٗ وَلِيًّا مُّرۡشِدًا
اور(اے مخاطب ) جب سورج نکلتا ہے توتو دیکھے گا کہ دھوپ غار کی داہنی جانب سے بچ کر جاتی ہے اورجب غروب ہوتا ہے توغار کے بائیں کتراتی ہے اوروہ لوگ اس غار کے وسیع میدان میں ہیں ۔ یہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہے ۔ اللہ جس کو ہدایت دے وہی ہدایت پاتا ہے اور جس کو گمراہ کردے تو تو اس کے لئے کوئی دوست راہ بتانے والا نہ پائے گا ۔
وَ تَحۡسَبُهُمۡ اَيۡقَاظًا وَّهُمۡ رُقُوۡدٌ ‌‌ۖ وَنُـقَلِّبُهُمۡ ذَاتَ الۡيَمِيۡنِ وَ ذَاتَ الشِّمَالِ‌‌ ۖ وَكَلۡبُهُمۡ بَاسِطٌ ذِرَاعَيۡهِ بِالۡوَصِيۡدِ‌ ؕ لَوِ اطَّلَعۡتَ عَلَيۡهِمۡ لَوَلَّيۡتَ مِنۡهُمۡ فِرَارًا وَّلَمُلِئۡتَ مِنۡهُمۡ رُعۡبًا
اور تو سمجھے گا کہ وہ جاگتے ہیں حالانکہ وہ سورہے ہیں اورہم ان کو دائیں اوربائیں کروٹ بدلاتے ہیں اور ان کا کتا چوکھٹ پر اپنے دونوں ہاتھ پھیلائے ہوئے تھا اگر تو ان کو جھانک کر دیکھے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ جائے اوران سے تجھ پر دہشت بھر جائے
وَكَذٰلِكَ بَعَثۡنٰهُمۡ لِيَتَسَآءَلُوۡا بَيۡنَهُمۡ‌ ؕ قَالَ قَآٮِٕلٌ مِّنۡهُمۡ كَمۡ لَبِثۡتُمۡ ؕ قَالُوۡا لَبِثۡنَا يَوۡمًا اَوۡ بَعۡضَ يَوۡمٍ‌ ؕ قَالُوۡا رَبُّكُمۡ اَعۡلَمُ بِمَا لَبِثۡتُمۡ ؕ فَابۡعَثُوۡۤا اَحَدَكُمۡ بِوَرِقِكُمۡ هٰذِهٖۤ اِلَى الۡمَدِيۡنَةِ فَلۡيَنۡظُرۡ اَيُّهَاۤ اَزۡكٰى طَعَامًا فَلۡيَاۡتِكُمۡ بِرِزۡقٍ مِّنۡهُ وَلۡيَتَلَطَّفۡ وَلَا يُشۡعِرَنَّ بِكُمۡ اَحَدًا
اوراسی طرح ہم نے ا نکو اٹھایا تاکہ وہ آپس میں ایک دوسرے سے دریافت کرلیں ۔ ایک کہنے والے نے کہا کہ تم یہاں کتنی دیر رہے وہ بولے ایک دن یا اس سے بھی کم دوسروں نے کہا تمہارا رب ہی خوب جانتا ہے کہ تم کتنی دیر رہے تو (ایسا کرو ) کہ اپنے میں سے کسی کو یہ روپیہ دے کر شہر کی طرف بھیجو وہ دیکھے کہ کونسا کھانا حلال اور پاک ہے تواس میں سے کچھ کھانا تمہارے پاس لائے ۔ اورسب کام آہستگی سے کرے اورکسی کو تمہاری خبر بھی نہ ہونے دے۔
اِنَّهُمۡ اِنۡ يَّظۡهَرُوۡا عَلَيۡكُمۡ يَرۡجُمُوۡكُمۡ اَوۡ يُعِيۡدُوۡكُمۡ فِىۡ مِلَّتِهِمۡ وَلَنۡ تُفۡلِحُوۡۤا اِذًا اَبَدًا
کیوں کہ اگر وہ تمہاری خبر پالیں گے توتمہیں سنگسار کردیں گے یا پھر اپنے دین میں لوٹا دیں گے اور (اگر ایسا ہوا تو ) تب تو تمہاری خیر نہیں ۔
وَكَذٰلِكَ اَعۡثَرۡنَا عَلَيۡهِمۡ لِيَـعۡلَمُوۡۤا اَنَّ وَعۡدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّاَنَّ السَّاعَةَ لَا رَيۡبَ فِيۡهَا ‌ۚ اِذۡ يَتَـنَازَعُوۡنَ بَيۡنَهُمۡ اَمۡرَهُمۡ‌ فَقَالُوۡا ابۡنُوۡا عَلَيۡهِمۡ بُنۡيَانًـا ‌ ؕ رَبُّهُمۡ اَعۡلَمُ بِهِمۡ‌ؕ قَالَ الَّذِيۡنَ غَلَبُوۡا عَلٰٓى اَمۡرِهِمۡ لَـنَـتَّخِذَنَّ عَلَيۡهِمۡ مَّسۡجِدًا
اوراسی طرحہم نے لوگوں کو ان کے حال سے مطلع کردیا تاکہ وہ جان لیں کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے اوریہ کہ قیامت میں کوئی شک نہیں ۔ جب لوگ ان کے بارے میں جھگڑنے لگے اورکہا ان (کے غار ) پر ایک عمارت بناؤ ان کا رب ا ن کے حال سے خوب واقف ہے اورجو لوگ اپنے کام میں باثرتھے انہوں نے کہا کہ ہم ان کی جگہ پر مسجد بنائیں گے
سَيَـقُوۡلُوۡنَ ثَلٰثَةٌ رَّابِعُهُمۡ كَلۡبُهُمۡ‌ۚ وَيَقُوۡلُوۡنَ خَمۡسَةٌ سَادِسُهُمۡ كَلۡبُهُمۡ رَجۡمًۢا بِالۡغَيۡبِ‌ۚ وَيَقُوۡلُوۡنَ سَبۡعَةٌ وَّثَامِنُهُمۡ كَلۡبُهُمۡ‌ؕ قُلْ رَّبِّىۡۤ اَعۡلَمُ بِعِدَّتِهِمۡ مَّا يَعۡلَمُهُمۡ اِلَّا قَلِيۡلٌ  فَلَا تُمَارِ فِيۡهِمۡ اِلَّا مِرَآءً ظَاهِرًا وَّلَا تَسۡتَفۡتِ فِيۡهِمۡ مِّنۡهُمۡ اَحَدًا
اور بعض کہیں گے وہ تین ہیں چوتھا ان کا کتا ہے اوربعض کہیں گے وہ پانچ ہیں چھٹا ان کا کتا۔ یہ سب اٹکل پچّو باتیں ہیں اوریہ بھی کہیں گے کہ وہ سات ہیں اور آٹھواں ان کا کتا ۔ کہدیجئے میرا پروردگار ان کی گنتی خوب جانتا ہے ان کی گنتی کولوگ جانتے ہیں توبہت کم سو آپ ان کے بارے میں سوائے سرسری بحث کے زیادہ گفتگو نہ کرنا
وَلَا تَقُوۡلَنَّ لِشَاىۡءٍ اِنِّىۡ فَاعِلٌ ذٰلِكَ غَدًا ۙ
اور آپ ان کے بارے میں ان میں کسی سے تحقیق مت کیجئے۔
اِلَّاۤ اَنۡ يَّشَآءَ اللّٰهُ‌ وَاذۡكُرْ رَّبَّكَ اِذَا نَسِيۡتَ وَقُلۡ عَسٰٓى اَنۡ يَّهۡدِيَنِ رَبِّىۡ لِاَقۡرَبَ مِنۡ هٰذَا رَشَدًا
اورآپ کسی کام کی نسبت یہ نہ کہئے کہ میں اس کو کل کردوں گا مگر یہ کہ اللہ چاہے اور اپنے رب کو یاد کیجئے جب آپ بھول جائیں اورکہئے کہ امید ہے کہ میرا ربمجھے اس سے بھی زیادہ ہدایت کی باتیں بتائے۔
وَلَبِثُوۡا فِىۡ كَهۡفِهِمۡ ثَلٰثَ مِائَةٍ سِنِيۡنَ وَازۡدَادُوۡا تِسۡعًا
اوراصحاب کہف اپنے غار میں تین سو برس اوران کے اوپر نو برس رہے
قُلِ اللّٰهُ اَعۡلَمُ بِمَا لَبِثُوۡا‌ ۚ لَهٗ غَيۡبُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ‌ ؕ اَبۡصِرۡ بِهٖ وَاَسۡمِعۡ‌ ؕ مَا لَهُمۡ مِّنۡ دُوۡنِهٖ مِنۡ وَّلِىٍّ  وَّلَا يُشۡرِكُ فِىۡ حُكۡمِهٖۤ اَحَدًا
کہدیجئے جتنی مدت وہ رہے اللہ اس کو خوب جانتا ہے اسی کو آسمانوں اورزمین کی پوشیدہ باتیں معلوم ہیں ۔ وہ کیا خوب دیکھنے والا ہے اورکیا خوب سننے والا ہے ۔اس کے ساتھ ان کا کوئی مختار نہیں اور نہ وہ اپنے حکم میں کسی کوشریک کرتا ہے۔
وَاتۡلُ مَاۤ اُوۡحِىَ اِلَيۡكَ مِنۡ كِتَابِ رَبِّكَ ‌ؕ لَا مُبَدِّلَ لِكَلِمٰتِهٖ‌ ۚ وَلَنۡ تَجِدَ مِنۡ دُوۡنِهٖ مُلۡتَحَدًا
اور آپ کے پاس آپ کے رب کی طرف سے جو کتاب وحی کے ذریعہ آئی ہے اسے پڑھا کیجئے۔ اس کی باتوں کوکوئی بدلنے والا نہیں اورآپ اللہ کے سوا اورکوئی جائے پناہ نہ پائیں گے۔
وَاصۡبِرۡ نَـفۡسَكَ مَعَ الَّذِيۡنَ يَدۡعُوۡنَ رَبَّهُمۡ بِالۡغَدٰوةِ وَالۡعَشِىِّ يُرِيۡدُوۡنَ وَجۡهَهٗ‌ وَلَا تَعۡدُ عَيۡنٰكَ عَنۡهُمۡ‌ ۚ تُرِيۡدُ زِيۡنَةَ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا‌ ۚ وَ لَا تُطِعۡ مَنۡ اَغۡفَلۡنَا قَلۡبَهٗ عَنۡ ذِكۡرِنَا وَاتَّبَعَ هَوٰٮهُ وَكَانَ اَمۡرُهٗ فُرُطًا
اوراپنے آپ کو ان لوگوں کے ساتھ رکھا کیجئے جوصبح وشام (علی الدوام ) اپنے رب کا ذکر محض اس کی خوشنودی کی غرض سے کرتے ہیں اور آپ کی نگاہیں دنیوی زندگی کی رونق کی طلب میں ا ن سے ہٹنے نہ پائیں اوراس شخص کا کہا نہ مانئے جس کے دل کو ہم نےاپنی یاد سے غافل کردیا ہے اور جو اپنی خواہشات کی پیروی کرتا ہے اور اس کا کام حد سے بڑھا ہوا ہے
وَقُلِ الۡحَـقُّ مِنۡ رَّبِّكُمۡ‌ فَمَنۡ شَآءَ فَلۡيُؤۡمِنۡ وَّمَنۡ شَآءَ فَلۡيَكۡفُرۡ ‌ۙاِنَّاۤ اَعۡتَدۡنَا لِلظّٰلِمِيۡنَ نَارًا ۙ اَحَاطَ بِهِمۡ سُرَادِقُهَا‌ ؕ وَاِنۡ يَّسۡتَغِيۡثُوۡا يُغَاثُوۡا بِمَآءٍ كَالۡمُهۡلِ يَشۡوِى الۡوُجُوۡهَ‌ؕ بِئۡسَ الشَّرَابُ وَسَآءَتۡ مُرۡتَفَقًا
اورکہدیجئے کہ یہ حق تمہارے رب کی طرف سے ہے پس جس کا جی چاہے ایمان لائے اورجو چاہے کافر بنا رہے بیشک ایسے ظالموں کے لئے ہم نے آگ تیار کر رکھی ہے جس کی قناتیں ان کو گھیری ہوئی ہیں اوراگر یہ فریاد کریں گے توکھولتے ہوئے پانی سے انکی داد رسی کی جائے گی جو پگھلے ہوئے تانبے کی طرح ہوگا اورجو منہ کو بھون ڈالے گا کیا برا پینا ہے اورجگہ بھی کتنی بری۔
اِنَّ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اِنَّا لَا نُضِيۡعُ اَجۡرَ مَنۡ اَحۡسَنَ عَمَلًا‌ ۚ
بیشک جو لوگ ایمان لائے اورنیک کام کئے ہم نیکو کاروں کے اجر کو ضائع نہیں کرتے۔
اُولٰۤٮِٕكَ لَهُمۡ جَنّٰتُ عَدۡنٍ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهِمُ الۡاَنۡهٰرُ يُحَلَّوۡنَ فِيۡهَا مِنۡ اَسَاوِرَ مِنۡ ذَهَبٍ وَّ يَلۡبَسُوۡنَ ثِيَابًا خُضۡرًا مِّنۡ سُنۡدُسٍ وَّاِسۡتَبۡرَقٍ مُّتَّكِــِٕيۡنَ فِيۡهَا عَلَى الۡاَرَآٮِٕكِ‌ؕ نِعۡمَ الثَّوَابُ ؕ وَحَسُنَتۡ مُرۡتَفَقًا
ایسے لوگوں کے لئے ہمیشہ رہنے کے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی ۔ ان کو وہاں سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے اور سبز رنگ کے کپڑے ریشم اوراطلس کے پہنیں گے اورتختوں پرتکئیے لگاکر بیٹھں گے ۔ صلہ بھی کیا خوب ہے اوربہشت جگہ بھی کتنی اچھی ہے۔
وَاضۡرِبۡ لَهُمۡ مَّثَلًا رَّجُلَيۡنِ جَعَلۡنَا لِاَحَدِهِمَا جَنَّتَيۡنِ مِنۡ اَعۡنَابٍ وَّحَفَفۡنٰهُمَا بِنَخۡلٍ وَّجَعَلۡنَا بَيۡنَهُمَا زَرۡعًا ؕ
اورآپ ان سے دو شخصوں کا حال بیان کیجئے ۔ ان دو میں سے ایک کو انگور کے دو باغ دئے تھے اور ان کا احاطہ کھجور کے درختوں سے کیا گیا تھا اوران کے درمیان کھیتی بھی لگا رکھی تھی۔
كِلۡتَا الۡجَـنَّتَيۡنِ اٰتَتۡ اُكُلَهَا وَلَمۡ تَظۡلِمۡ مِّنۡهُ شَيۡــًٔـا‌ ۙ وَّفَجَّرۡنَا خِلٰـلَهُمَا نَهَرًا ۙ
دونوں باغ کثرت سے پھل لاتے اوراس کی پیداوار میں بھی کچھ کمی نہیں تھی ۔ اوران دونوں باغوں کے درمیان ایک نہر بھی لگا دی تھی۔
وَكَانَ لَهٗ ثَمَرٌ‌ ۚ فَقَالَ لِصَاحِبِهٖ وَهُوَ يُحَاوِرُهٗۤ اَنَا اَكۡثَرُ مِنۡكَ مَالًا وَّاَعَزُّ نَفَرًا
اوراس شخص کو اس کا پھل بھی ملا تو ایک دن جبکہ وہ اپنے دوست سے باتیں کررہا تھاکہنے لگا میں تجھ سے مال میں بھی زیادہ ہوں اورجماعت کے اعتبار سے بھی زیادہ باعزت ہوں
وَدَخَلَ جَنَّتَهٗ وَهُوَ ظَالِمٌ لِّنَفۡسِهٖ‌ ۚ قَالَ مَاۤ اَظُنُّ اَنۡ تَبِيۡدَ هٰذِهٖۤ اَبَدًا ۙ
(ایسی شیخیوں سے) اپنے اوپر ظلم کرتا ہوا وہ اپنے باغ میں داخل ہوا۔ کہنے لگا میں نہیں سمجھتا کہ یہ باغ کبھی بھی برباد ہوگا
وَّمَاۤ اَظُنُّ السَّاعَةَ قَآٮِٕمَةً  ۙ وَّلَٮِٕنۡ رُّدِدْتُّ اِلٰى رَبِّىۡ لَاَجِدَنَّ خَيۡرًا مِّنۡهَا مُنۡقَلَبًا
اور نہ خیال کرتا ہوں کہقیامت قائم ہوگی اوراگر میں اپنے رب کی طرف لوٹایا بھی جاؤ ں تو ضرور اس (باغ ) سے زیادہ اچھی جگہ مجھے ملے گی
قَالَ لَهٗ صَاحِبُهٗ وَهُوَ يُحَاوِرُهٗۤ اَكَفَرۡتَ بِالَّذِىۡ خَلَقَكَ مِنۡ تُرَابٍ ثُمَّ مِنۡ نُّـطۡفَةٍ ثُمَّ سَوّٰٮكَ رَجُلًاؕ
اس کا دوست جو اس سے بات کررہا تھا کہنے لگا کیا تو منکر ہوگیا اس ذات سے جس نے تجھ کو مٹی سے پیدا کیا پھر نطفہ سے پھر تجھ کو پورا آدمی بنایا۔
لّٰـكِنَّا۟ هُوَ اللّٰهُ رَبِّىۡ وَلَاۤ اُشۡرِكُ بِرَبِّىۡۤ اَحَدًا
لیکن میں تو یہ کہتا ہوں وہ اللہ ہی میرا پرور دگار ہے اور میں اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا۔
وَلَوۡلَاۤ اِذۡ دَخَلۡتَ جَنَّتَكَ قُلۡتَ مَا شَآءَ اللّٰهُ ۙ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰهِ‌ ۚ اِنۡ تَرَنِ اَنَا اَقَلَّ مِنۡكَ مَالًا وَّوَلَدًا‌ ۚ
اور تو جس وقت تیرے باغ میں پہنچا تھاتو تو نے ماشاء اللہ لا قوۃ الّا باللہ کیوں نہیں کہا اور تو مجھے مال میں اوراولاد میں اپنے سے کمتر سمجھتا ہے۔
فَعَسٰى رَبِّىۡۤ اَنۡ يُّؤۡتِيَنِ خَيۡرًا مِّنۡ جَنَّتِكَ وَيُرۡسِلَ عَلَيۡهَا حُسۡبَانًا مِّنَ السَّمَآءِ فَتُصۡبِحَ صَعِيۡدًا زَلَـقًا ۙ
تو عنقریب ہی میرا رب مجھ کو تیرے باغ سے بہتر دیگا اورتیرے باغ پر آسمان سے لو کا اک جھونکا بھیج دیگا تو وہ اچانک ایک صاف میدان ہوجائے گا۔
اَوۡ يُصۡبِحَ مَآؤُهَا غَوۡرًا فَلَنۡ تَسۡتَطِيۡعَ لَهٗ طَلَبًا
یا اس نہر کا پانی اندر اتر جائے اور تو اسکو ڈھونڈکر لانے کی کوشش بھی نہ کرسکے ۔
وَاُحِيۡطَ بِثَمَرِهٖ فَاَصۡبَحَ يُقَلِّبُ كَفَّيۡهِ عَلَىٰ مَاۤ اَنۡفَقَ فِيۡهَا وَهِىَ خَاوِيَةٌ عَلٰى عُرُوۡشِهَا وَيَقُوۡلُ يٰلَيۡتَنِىۡ لَمۡ اُشۡرِكۡ بِرَبِّىۡۤ اَحَدًا
اس کے میوؤں کو بھی آفت نے گھیر لیا اورجو مال اسنے اس پر خرچ کیا تھا اس پر اپنے ہاتھ ملتا رہ گیا کیونکہ وہ باغ اپنی چھتریوں کے بل گر گیا تھا۔اور کہنے لگا کاش میں اپنے پروردگار کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹہرایا ہوتا۔
وَلَمۡ تَكُنۡ لَّهٗ فِئَةٌ يَّـنۡصُرُوۡنَهٗ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ وَمَا كَانَ مُنۡتَصِرًا ؕ
اور اللہ کے سوا کوئی جماعت اس کی مدد گارنہ ہوئی اورنہ وہ بدلہ لے سکا۔
هُنَالِكَ الۡوَلَايَةُ لِلّٰهِ الۡحَـقِّ‌ؕ هُوَ خَيۡرٌ ثَوَابًا وَّخَيۡرٌ عُقۡبًا
یہاں (ثابت ہوا ) کہ ولایت خدائے بر حق ہی کی ہے اس کا ثواب بہتر اور اس کا بدلہ سب سے اچھا ہے ۔
وَاضۡرِبۡ لَهُمۡ مَّثَلَ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا كَمَآءٍ اَنۡزَلۡنٰهُ مِنَ السَّمَآءِ فَاخۡتَلَطَ بِهٖ نَبَاتُ الۡاَرۡضِ فَاَصۡبَحَ هَشِيۡمًا تَذۡرُوۡهُ الرِّيٰحُ‌ ؕ وَكَانَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ مُّقۡتَدِرًا
اور آپ ان سے دنیوی زندگی کی مثال بیان کیجئے کہ جیسے پانی ہم نے آسمان سے برسایا تو اس کے ساتھ زمین کی نباتات مل گئی پھر کل کو وہ ریزہ ریزہ ہوگئی جسے ہوائیں اڑاتی پھرتی ہوں اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔
اَلۡمَالُ وَ الۡبَـنُوۡنَ زِيۡنَةُ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا‌ ۚ وَالۡبٰقِيٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَيۡرٌ عِنۡدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَّخَيۡرٌ اَمَلًا
مال اوربیٹے دنیوی زندگی کی رونق ہیں اور باقی رہنے والی نیکیاں آپ کے رب کے پاس باعتبار ثواب کے بھی بہت اچھی ہیں اوربلحاظ امید کے بھی بہتر ہیں
وَيَوۡمَ نُسَيِّرُ الۡجِبَالَ و تَرَى الۡاَرۡضَ بَارِزَةً  ۙ وَّحَشَرۡنٰهُمۡ فَلَمۡ نُغَادِرۡ مِنۡهُمۡ اَحَدًا‌ ۚ
اورجس دن ہم پہاڑوں کوچلائیں گے اور تم زمین کو صاف میدان دیکھو گے اورہم ان کو جمع کریں گے اور کسی کو بھی نہیں چھوڑیں گے
وَعُرِضُوۡا عَلٰى رَبِّكَ صَفًّا ؕ لَقَدۡ جِئۡتُمُوۡنَا كَمَا خَلَقۡنٰكُمۡ اَوَّلَ مَرَّةٍ ۢ  بَلۡ زَعَمۡتُمۡ اَ لَّنۡ نَّجۡعَلَ لَـكُمۡ مَّوۡعِدًا
اور وہ سب تمہارے پروردگار کے سامنے صف باندھ کر لائے جائیں گے ۔ تم ہمارے پاس (آخر ) آپہنچے نا ۔ جیسا کہ ہم نے تم کو پہلی بار پیدا کیا تھا لیکن تم تو یہ خیال کرتے تھے کہ ہم تمہارے لئے کوئی قت مقرر نہیں کریں گے۔
وَوُضِعَ الۡكِتٰبُ فَتَرَى الۡمُجۡرِمِيۡنَ مُشۡفِقِيۡنَ مِمَّا فِيۡهِ وَ يَقُوۡلُوۡنَ يٰوَيۡلَـتَـنَا مَالِ هٰذَا الۡـكِتٰبِ لَا يُغَادِرُ صَغِيۡرَةً وَّلَا كَبِيۡرَةً اِلَّاۤ اَحۡصٰٮهَا‌ ۚ وَوَجَدُوۡا مَا عَمِلُوۡا حَاضِرًا‌ ؕ وَ لَا يَظۡلِمُ رَبُّكَ اَحَدًا
اورنامۂ اعمال رکھدیا جائے گا تو آپ مجرموں کو دیکھیں گے کہ اس میں جوکچھ لکھا ہے اس سے ڈر رہے ہوں گے اور کہیں گے ہائے ہماری خرابی یہ کیسی کتاب ہے کہ نہ چھوٹی بات چھوڑتی ہے اورنہ بڑی بات مگر اسے لکھ رکھا ہے اورانہوں نے جو کچھ کیا اسے سامنے حاضرپائیں گے اور آپ کا پروردگار کسی پر ظلم نہیں کرتا۔
وَاِذۡ قُلۡنَا لِلۡمَلٰۤٮِٕكَةِ اسۡجُدُوۡا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوۡۤا اِلَّاۤ اِبۡلِيۡسَؕ كَانَ مِنَ الۡجِنِّ فَفَسَقَ عَنۡ اَمۡرِ رَبِّهٖؕ اَفَتَـتَّخِذُوۡنَهٗ وَذُرِّيَّتَهٗۤ اَوۡلِيَآءَ مِنۡ دُوۡنِىۡ وَهُمۡ لَـكُمۡ عَدُوٌّ ؕ بِئۡسَ لِلظّٰلِمِيۡنَ بَدَلًا
اورجب ہم نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آدم کو سجدہ کرو تو سب نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کے وہ جن کی قسم سےتھا سو اس نے اپنے رب کے حکم کی نافرمانی کی ۔ کیا تم اس کو اوراس کی اولاد کو میرے سوا دوستبناتے ہو حالانکہ وہ تمہارے دشمن ہیں ۔ یہ ظالموں کے لئے برا بدل ہے ۔
مَّاۤ اَشۡهَدْتُّهُمۡ خَلۡقَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ وَلَا خَلۡقَ اَنۡفُسِهِمۡ وَمَا كُنۡتُ مُتَّخِذَ الۡمُضِلِّيۡنَ عَضُدًا
میں نے ان کو نہ تو آسمانوں اور زمین کی پیدائش کے وقت بلایا تھا اورنہ خود ان کی پیدائش کے وقت اورمیں ایسا تو نہ تھا کہگمراہ کرنے والوں کو مدد گار بناتا۔
وَيَوۡمَ يَقُوۡلُ نَادُوۡا شُرَكَآءِىَ الَّذِيۡنَ زَعَمۡتُمۡ فَدَعَوۡهُمۡ فَلَمۡ يَسۡتَجِيۡبُوۡا لَهُمۡ وَجَعَلۡنَا بَيۡنَهُمۡ مَّوۡبِقًا
اور جس دن فرمائے گا جن کو میرا شریک سمجھتے تھے ان کو پکارو تو وہ ان کو پکاریں گے سو وہ ان کو جواب ہی نہیں دیں گے اور ہم ان کے درمیان ایک ہلاکت کی جگہ بنادیں گے
وَرَاَ الۡمُجۡرِمُوۡنَ النَّارَ فَظَنُّوۡۤا اَنَّهُمۡ مُّوَاقِعُوۡهَا وَ لَمۡ يَجِدُوۡا عَنۡهَا مَصۡرِفًا
اورمجرم دوزخ کودیکھیں گے توسمجھ لیں گے کہ وہ اس میں پڑنے والے ہیں اور اس سے بچنے کا کوئی راستہ نہیں پائیں گے۔
وَلَقَدۡ صَرَّفۡنَا فِىۡ هٰذَا الۡقُرۡاٰنِ لِلنَّاسِ مِنۡ كُلِّ مَثَلٍ‌ ؕ وَكَانَ الۡاِنۡسَانُ اَكۡثَرَ شَىۡءٍ جَدَلًا
اور ہم نے اس قرآن میں لوگوں کو سمجھانے کے لئے ہر قسم کی مثالیں بیان کی ہیں لیکن انسان ہی سب سے زیادہ جھگڑالو چیز ہے۔
وَمَا مَنَعَ النَّاسَ اَنۡ يُّؤۡمِنُوۡۤا اِذۡ جَآءَهُمُ الۡهُدٰى وَيَسۡتَغۡفِرُوۡا رَبَّهُمۡ اِلَّاۤ اَنۡ تَاۡتِيَهُمۡ سُنَّةُ الۡاَوَّلِيۡنَ اَوۡ يَاۡتِيَهُمُ الۡعَذَابُ قُبُلًا
اورلوگوں کے پاس ہدایت آجانے کے بعد ایمان لانے سے اور اپنے رب سے مغفرت مانگنے سے کوئی امر مانع نہیں ہوا بجز اس (انتظار ) کے کہ انہیں بھیاگلوں کا سا معاملہ پیش آئے یا ا ن کے سامنے عذاب آکھڑا ہو ۔
وَمَا نُرۡسِلُ الۡمُرۡسَلِيۡنَ اِلَّا مُبَشِّرِيۡنَ وَمُنۡذِرِيۡنَ‌ ۚ وَيُجَادِلُ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا بِالۡبَاطِلِ لِـيُدۡحِضُوۡا بِهِ الۡحَـقَّ‌ وَاتَّخَذُوۡۤا اٰيٰتِىۡ وَمَاۤ اُنۡذِرُوۡا هُزُوًا
اور ہم توپیغمبروں کو تو صرف خوشخبری اور ڈر سنانے والے بناکر بھیجتے ہیں اورکافر (ان سے ) ناحق جھگڑا کرتے ہیں تاکہ باطل سے حق کو ٹلادیں اوروہ میری آیتوں کو اوران کو جس چیز سے ڈرایا گیا اس کا ٹھٹھہ کرتے ہیں
وَمَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنۡ ذُكِّرَ بِاٰيٰتِ رَبِّهٖ فَاَعۡرَضَ عَنۡهَا وَنَسِىَ مَا قَدَّمَتۡ يَدٰهُ‌ ؕ اِنَّا جَعَلۡنَا عَلٰى قُلُوۡبِهِمۡ اَكِنَّةً اَنۡ يَّفۡقَهُوۡهُ وَفِىۡۤ اٰذَانِهِمۡ وَقۡرًا‌ ؕ وَاِنۡ تَدۡعُهُمۡ اِلَى الۡهُدٰى فَلَنۡ يَّهۡتَدُوۡۤا اِذًا اَبَدًا
اوراس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جس کو اس کے رب کی آیتوں سے نصیحت کی جائے پھر بھی وہ اس سے منہ پھیرے اورجو اعمال آگے بھیج چکا ہے ان کو بھول جائے۔ ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال دئے ہیں کہ اس کو نہ سمجھیں اوران کے کانوں میں ثقل پیدا کردیا ہے ۔ اگر آپ ان کو راہ ِ راست کی طرف بلائیں تووہ کبھی سیدھے راستے پرنہآئیں گے۔
وَرَبُّكَ الۡغَفُوۡرُ ذُوۡ الرَّحۡمَةِ‌ ؕ لَوۡ يُؤَاخِذُهُمۡ بِمَا كَسَبُوۡا لَعَجَّلَ لَهُمُ الۡعَذَابَ‌ ؕ بَلْ لَّهُمۡ مَّوۡعِدٌ لَّنۡ يَّجِدُوۡا مِنۡ دُوۡنِهٖ مَوۡٮِٕلًا
اورآپ کا پروردگار بخشنے والا رحمت والا ہے اگروہ ان کے اعمال پر مؤاخذہ کرتا توان پر فوراً عذاب بھیجتا۔ مگر اس کے لئے ایک وقت (مقرر ) ہے وہ اس کے عذاب سے جائے پناہ ہیں پائیں گے ۔
وَتِلۡكَ الۡقُرٰٓى اَهۡلَكۡنٰهُمۡ لَمَّا ظَلَمُوۡا وَجَعَلۡنَا لِمَهۡلِكِهِمۡ مَّوۡعِدًا
اور یہ سب بستیاں ہیں جن کو ہم نے ہلاک کردیا جب ان کےباشندوں نے ظلم کیا اورہم نے ان کی ہلاکت کا ایک وقت مقرر کردیا تھا۔
وَاِذۡ قَالَ مُوۡسٰى لِفَتٰٮهُ لَاۤ اَبۡرَحُ حَتّٰۤى اَبۡلُغَ مَجۡمَعَ الۡبَحۡرَيۡنِ اَوۡ اَمۡضِىَ حُقُبًا
اور جب موسیٰ نے اپنے جوان سے کہا میں برابر چلتا رہوں گا جب تک کہ دودریاؤں کے ملنے کی جگہ نہ پہنچ جاؤں خواہ مجھے برسوں چلنا پڑے
فَلَمَّا بَلَغَا مَجۡمَعَ بَيۡنِهِمَا نَسِيَا حُوۡتَهُمَا فَاتَّخَذَ سَبِيۡلَهٗ فِى الۡبَحۡرِ سَرَبًا
پھر جب وہ دونوں دریاؤں کے ملنے کی جگہ پہنچے تواپنی مچھلی بھول گئے۔ پھر اس مچھلی نے دریا میں سرنگ کی طرح راستہ بنالیا ۔
فَلَمَّا جَاوَزَا قَالَ لِفَتٰٮهُ اٰتِنَا غَدَآءَنَا لَقَدۡ لَقِيۡنَا مِنۡ سَفَرِنَا هٰذَا نَصَبًا
پھر جب دونوں آگے بڑھ گئے توموسیٰ نے اپنے جوان سے فرمایا ہمارا ناشتہ لاؤ اس سفر سے ہم کو بڑی تکلیف پہنچی ہے
قَالَ اَرَءَيۡتَ اِذۡ اَوَيۡنَاۤ اِلَى الصَّخۡرَةِ فَاِنِّىۡ نَسِيۡتُ الۡحُوۡتَ وَ مَاۤ اَنۡسٰٮنِيۡهُ اِلَّا الشَّيۡطٰنُ اَنۡ اَذۡكُرَهٗ‌ ‌ۚ وَاتَّخَذَ سَبِيۡلَهٗ فِىۡ الۡبَحۡر‌ِ ‌ۖ عَجَبًا
وہ بولےدیکھئے جب ہم اس پتھر کے قریب ٹہرے تھے تو میں (وہیں ) مچھلی بھول گیا اورآپ سے اس کاتذکرہ کرنے سے شیطان نے مجھے بھلادیا اوراس مچھلی نے دریا میں اپنا راستہ عجیب طرح سے کرلیا
قَالَ ذٰلِكَ مَا كُنَّا نَبۡغِ ‌‌ۖ  فَارۡتَدَّا عَلٰٓى اٰثَارِهِمَا قَصَصًا ۙ
فرمایا یہی ہے (وہ مقام) جو ہم چاہتے تھے۔ پھر دونوں اپنے قدموں کے نشان دیکھتےالٹے لوٹے۔
فَوَجَدَا عَبۡدًا مِّنۡ عِبَادِنَاۤ اٰتَيۡنٰهُ رَحۡمَةً مِّنۡ عِنۡدِنَا وَعَلَّمۡنٰهُ مِنۡ لَّدُنَّا عِلۡمًا
تو وہاں انہوں نے ہمارے بندوں میں سے ایک بندہ کو پایا جس کو ہم نے اپنی (خاص) رحمت (نبوت یا ولایت) دی تھی اور ہم نے اسکو اپنے پاس سے ایک علم سکھایا تھا
قَالَ لَهٗ مُوۡسٰى هَلۡ اَتَّبِعُكَ عَلٰٓى اَنۡ تُعَلِّمَنِ مِمَّا عُلِّمۡتَ رُشۡدًا
موسیٰ نے ان سے کہا (جن کا نام خضر تھا) کیا میں آپ کے ساتھ رہ سکتا ہوں اس شرط پر کہ آپمجھے وہ علم سکھائیں جس کی آپ کو تعلیم (منجانب اللہ) دی گئی ہے ۔
قَالَ اِنَّكَ لَنۡ تَسۡتَطِيۡعَ مَعِىَ صَبۡرًا
خضر نے کہا تم میرے ساتھ ٹہر نہ سکو گے
وَكَيۡفَ تَصۡبِرُ عَلٰى مَا لَمۡ تُحِطۡ بِهٖ خُبۡرًا
اور آپ کیوں کر ان امور کے بارے میں ٹہر کر سکو گے جو آپ کے علم کے احاطے سے باہر ہیں
قَالَ سَتَجِدُنِىۡۤ اِنۡ شَآءَ اللّٰهُ صَابِرًا وَّلَاۤ اَعۡصِىۡ لَكَ اَمۡرًا
موسیٰ نے کہا اگر اللہ نے چاہا تو آپ مجھے صابر پائیں گےاور میں کسی بات میں آپ کا خلاف نہ کروں گا ۔
قَالَ فَاِنِ اتَّبَعۡتَنِىۡ فَلَا تَسۡـَٔـلۡنِىۡ عَنۡ شَىۡءٍ حَتّٰٓى اُحۡدِثَ لَـكَ مِنۡهُ ذِكۡرًا
خضر نے کہا اگر آپ کو میرے ساتھ رہنا ہے تو مجھ سے کوئی بات نہ پوچھنا جب تک میں خود آپ سے اس کا ذکر شروع نہ کروں
فَانْطَلَقَا حَتّٰۤى اِذَا رَكِبَا فِى السَّفِيۡنَةِ خَرَقَهَا‌ ؕ قَالَ اَخَرَقۡتَهَا لِتُغۡرِقَ اَهۡلَهَا‌ ۚ لَقَدۡ جِئۡتَ شَيۡــًٔـا اِمۡرًا
پھر وہ دونوں چل پڑے یہاں تک کہ جب وہ کشتی میں سوار ہوئے تو خضر نے کشتی کوپھاڑ ڈالا ۔ موسیٰ نے کہا کیا آپ نے اس کشتی کو پھاڑ دیا کہ اسکے بیٹھنے والوں کو غرق کردیں ۔ یہ آپ نے بڑا خطرہ کا کام کیا
قَالَ اَلَمۡ اَقُلۡ اِنَّكَ لَنۡ تَسۡتَطِيۡعَ مَعِىَ صَبۡرًا
خضر نے کہا میں نے آپ سے نہیں کہا تھا کہ آپ میرے ساتھ نہ ٹہر سکو گے ۔
قَالَ لَا تُؤَاخِذۡنِىۡ بِمَا نَسِيۡتُ وَلَا تُرۡهِقۡنِىۡ مِنۡ اَمۡرِىۡ عُسۡرًا
موسیٰ نے کہا جو بھول مجھ سے ہوگئی اس پر مواخذہ نہ کیجئے اور میرے کام میں مجھ پر زیادہ مشکل نہ ڈالئے
فَانْطَلَقَاحَتّٰۤى اِذَا لَقِيَا غُلٰمًا فَقَتَلَهٗ ۙ قَالَ اَقَتَلۡتَ نَـفۡسًا زَكِيَّةً ۢ بِغَيۡرِ نَـفۡسٍ ؕ لَـقَدۡ جِئۡتَ شَيۡــًٔـا نُّـكۡرًا
پھر دونوں چلے یہاں تک کہ راستے میں ایک لڑکا ملا تو خضر نے اس کو مار ڈالاموسیٰ نے کہا کیا آپ نے ایک بے گناہ شخص کو بغیر قصاص کے مار ڈالا ۔ یہ تو آپ نے بڑی بے جا حرکت کی
قَالَ اَ لَمۡ اَ قُلْ لَّكَ اِنَّكَ لَنۡ تَسۡتَطِيۡعَ مَعِىَ صَبۡرًا
خضر نے کہا کیا میں نے آپ سے نہیں کہا تھا کہ آپ میرے ساتھ صبر نہ کرسکو گے۔
قَالَ اِنۡ سَاَلۡـتُكَ عَنۡ شَىۡءٍۢ بَعۡدَهَا فَلَا تُصٰحِبۡنِىۡ‌ ۚ قَدۡ بَلَـغۡتَ مِنۡ لَّدُنِّىۡ عُذۡرًا
کہااگر میں اس کے بعد آپ سے کوئی بات پوچھوں تو آپ مجھے اپنے ساتھ نہ رکھئے ۔ میری جانب سے عذر قبول کرنے میں آپ انتہا کوپہنچ چکے ہیں
فَانْطَلَقَا حَتّٰۤى اِذَاۤ اَتَيَاۤ اَهۡلَ قَرۡيَةِ  ۨاسۡتَطۡعَمَاۤ اَهۡلَهَا فَاَبَوۡا اَنۡ يُّضَيِّفُوۡهُمَا فَوَجَدَا فِيۡهَا جِدَارًا يُّرِيۡدُ اَنۡ يَّـنۡقَضَّ فَاَقَامَهٗ‌ ؕ قَالَ لَوۡ شِئۡتَ لَـتَّخَذۡتَ عَلَيۡهِ اَجۡرًا
پھر دونوں چلے یہاں تک کہ ایک گاؤں والوں کے پاس آئے ۔ ان لوگوں سے کھانا طلب کیا تو انہوں نے ان کی مہمانی کرنے سے انکار کردیا ۔ پھر انہوں نے وہاں ایک دیوار دیکھی جوگراہی چاہتی تھی تو اس کو خضر نے سیدھا کردیا موسیٰ نے کہا اگر آپ چاہتے تو اس کام پر اجرت ہی لے لیتے
قَالَ هٰذَا فِرَاقُ بَيۡنِىۡ وَبَيۡنِكَ‌‌ ۚ سَاُنَـبِّئُكَ بِتَاۡوِيۡلِ مَا لَمۡ تَسۡتَطِعْ عَّلَيۡهِ صَبۡرًا
خضر نے کہا اب میرے اور تمہارے درمیان جدائی (کا وقت)ہے۔ میں ان چیزوں کی حقیقت بتلاتا ہوں جن پر تم صبر نہ کرسکے تھے ۔
اَمَّا السَّفِيۡنَةُ فَكَانَتۡ لِمَسٰكِيۡنَ يَعۡمَلُوۡنَ فِى الۡبَحۡرِ فَاَرَدْتُّ اَنۡ اَعِيۡبَهَا وَكَانَ وَرَآءَهُمۡ مَّلِكٌ يَّاۡخُذُ كُلَّ سَفِيۡنَةٍ غَصۡبًا
وہ جو کشتی تھی سو چند محتاجوں کی تھی جو دریا میں مزدوری کرتے تھے ۔ سو میں نے چاہا کہ اس کو عیب دار کردوں کیونکہ ان کے آگے ایک بادشاہ تھا جو ہر (سالم) کشتی کو زبردستی لے لیتا تھا
وَاَمَّا الۡغُلٰمُ فَكَانَ اَبَوٰهُ مُؤۡمِنَيۡنِ فَخَشِيۡنَاۤ اَنۡ يُّرۡهِقَهُمَا طُغۡيَانًا وَّكُفۡرًا‌ۚ
اور وہ جو لڑکا تھا سو اسکے مانباپ دونوں مومن تھے پھر ہمیں اندیشہ ہوا کہ یہ ا ن کو (بڑا ہوکر ) سر کشی اورکفر میں نہ پھنسادے۔
فَاَرَدۡنَاۤ اَنۡ يُّبۡدِلَهُمَا رَبُّهُمَا خَيۡرًا مِّنۡهُ زَكٰوةً وَّاَقۡرَبَ رُحۡمًا
تو ہم نے چاہا کہ ان کا پروردگار ان کو ان کے بدلے ایسی اولاد دے جو پاکیزگی میں اس سے بہتر ہواور محبت کرنے میں زیادہ قریب ہو
وَاَمَّا الۡجِدَارُ فَكَانَ لِغُلٰمَيۡنِ يَتِيۡمَيۡنِ فِى الۡمَدِيۡنَةِ وَكَانَ تَحۡتَهٗ كَنۡزٌ لَّهُمَا وَكَانَ اَبُوۡهُمَا صَالِحًـا ۚ فَاَرَادَ رَبُّكَ اَنۡ يَّبۡلُغَاۤ اَشُدَّهُمَا وَيَسۡتَخۡرِجَا كَنۡزَهُمَا ۖ  رَحۡمَةً مِّنۡ رَّبِّكَ‌‌ ۚ وَمَا فَعَلۡتُهٗ عَنۡ اَمۡرِىۡ‌ ؕ ذٰلِكَ تَاۡوِيۡلُ مَا لَمۡ تَسۡطِعْ عَّلَيۡهِ صَبۡرًا ؕ
اور وہ جو دیوار تھی وہ دویتیم لڑکوں کی تھیجوشہر میں رہتے تھے اوراس کے نیچے ان کا خزانہ مدفون تھااوران کا باپ ایک نیک بخت آدمی تھا۔ توتمہارے رب نے چاہا کہ وہ اپنی جوانی کوپہنچ جائیں اور اپنا خزانہ نکال لیں ۔ یہ تمہارے رب کی مہربانی ہے اوریہ افعال میں نے اپنی طرف سے نہیں کئے یہ بھید ہے ان باتوں کا جن پرآپ صبر نہ کرسکے ۔
وَيَسۡـــَٔلُوۡنَكَ عَنۡ ذِى الۡقَرۡنَيۡنِ‌ ؕ قُلۡ سَاَ تۡلُوۡا عَلَيۡكُمۡ مِّنۡهُ ذِكۡرًا ؕ
اور یہ لوگ آپ سے ذوالقرنین کے بارے میں پوچھتے ہیں کہدیجئےمیں ان کا کسی قدر حال تم پر پڑھ کر سناتا ہوں ۔
اِنَّا مَكَّنَّا لَهٗ فِى الۡاَرۡضِ وَاٰتَيۡنٰهُ مِنۡ كُلِّ شَىۡءٍ سَبَبًا ۙ
ہم نے ان کو روئے زمین پر حکومت دی تھی اورہم نے ان کو ہر قسم کا سامان دیا تھا ۔
فَاَ تۡبَعَ سَبَبًا
پھر انہوں نے رختِ سفر باندھا
حَتّٰٓى اِذَا بَلَغَ مَغۡرِبَ الشَّمۡسِ وَجَدَهَا تَغۡرُبُ فِىۡ عَيۡنٍ حَمِئَةٍ وَّوَجَدَ عِنۡدَهَا قَوۡمًا ؕ ‌قُلۡنَا يٰذَا الۡقَرۡنَيۡنِ اِمَّاۤ اَنۡ تُعَذِّبَ وَاِمَّاۤ اَنۡ تَتَّخِذَ فِيۡهِمۡ حُسۡنًا
یہاں تک کہ جب وہ سورج کے غروب ہونے کی جگہ پہنچے توانہوں نے آفتاب کو ایک کیچڑ کے چشمے میں ڈوبتا ہوا دیکھا اور وہیں انہوں نے ایک قوم دیکھی ۔ ہم نے کہا اے ذوالقرنین یا تو ان کو سزا دو یا ان کے معاملے میں خوبی اختیار کرو
قَالَ اَمَّا مَنۡ ظَلَمَ فَسَوۡفَ نُعَذِّبُهٗ ثُمَّ يُرَدُّ اِلٰى رَبِّهٖ فَيُعَذِّبُهٗ عَذَابًا نُّكۡرًا
ذوالقرنین نے کہا جو ظلم (کفر) کرے گا اسے ہم سزا دینگے پھر جب وہ اپنے رب کی طرف لوٹے گا تووہ اس کو سخت سزا دے گا۔
وَاَمَّا مَنۡ اٰمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًـا فَلَهٗ جَزَآءَ  ۨالۡحُسۡنٰى‌ ۚ وَسَنَقُوۡلُ لَهٗ مِنۡ اَمۡرِنَا يُسۡرًا ؕ
اورجو ایمان لائے گا اور نیک کام کرے گا تواس کو بدلے میں اچھائی ملے گی اور ہم اس کو اپنے برتاؤ میں آسانی دیں گے
ثُمَّ اَتۡبَعَ سَبَبًا
پھر انہوں نے ایک اور سامان سفر کا کیا۔
حَتّٰٓى اِذَابَلَغَ مَطۡلِعَ الشَّمۡسِ وَجَدَهَا تَطۡلُعُ عَلٰى قَوۡمٍ لَّمۡ نَجۡعَلْ لَّهُمۡ مِّنۡ دُوۡنِهَا سِتۡرًا ۙ
یہاں تک کہ جب وہ سورج طلوع ہونے کے مقام پر پہنچے توآفتاب کو ایک ایسی قوم پر طلوع ہوتے دیکھا جن کے لئے ہم نے سورج کے اس طرف کوئی آڑ نہیں بنائی تھی
كَذٰلِكَؕ وَقَدۡ اَحَطۡنَا بِمَا لَدَيۡهِ خُبۡرًا
یہ حقیقت ایسی ہے اور ذوالقرنین کے پاس جوکچھ سامان تھا ہم کواس کی پوری خبر ہے ۔
ثُمَّ اَتۡبَعَ سَبَبًا
پھر انہوں نے ایک اور سامان سفر کا کیا
حَتّٰٓى اِذَا بَلَغَ بَيۡنَ السَّدَّيۡنِ وَجَدَ مِنۡ دُوۡنِهِمَا قَوۡمًا ۙ لَّا يَكَادُوۡنَ يَفۡقَهُوۡنَ قَوۡلًا
یہاں تک کہ جب وہ دو پہاڑوں کے بیچ پہنچے تو اس کے درے ایسے لوگوں کو دیکھا جوکسی بات کو سمجھنے کے قابل نہیں تھے
قَالُوۡا يٰذَا الۡقَرۡنَيۡنِ اِنَّ يَاۡجُوۡجَ وَمَاۡجُوۡجَ مُفۡسِدُوۡنَ فِى الۡاَرۡضِ فَهَلۡ نَجۡعَلُ لَكَ خَرۡجًا عَلٰٓى اَنۡ تَجۡعَلَ بَيۡنَـنَا وَبَيۡنَهُمۡ سَدًّا
ان لوگوں نے کہا اے ذوالقرنین یہ یاجوج اورماجوج (اس ) سرزمین میں فساد مچاتے رہتے ہیں سو کیا ہم آپ کےلئے (بذریعہ چندہ )کچھ خرچ مقرر کردیں اس شرط پر کہ آپ ہمارے اور انکے درمیان ایک دیوار بنادیں ۔
قَالَ مَا مَكَّنِّىۡ فِيۡهِ رَبِّىۡ خَيۡرٌ فَاَعِيۡنُوۡنِىۡ بِقُوَّةٍ اَجۡعَلۡ بَيۡنَكُمۡ وَبَيۡنَهُمۡ رَدۡمًا ۙ
کہا جو کچھ مال اللہ نے مجھے دیا ہے وہ بہت ہے ۔ تم محنت میں میری مدد کرومیں تمہارے اور ان کے بیچ میں ایک موٹی دیوار بنادوں گا۔
اٰتُوۡنِىۡ زُبَرَ الۡحَدِيۡدِ‌ ؕ حَتّٰٓى اِذَا سَاوٰى بَيۡنَ الصَّدَفَيۡنِ قَالَ انْـفُخُوۡا‌ ؕ حَتّٰٓى اِذَا جَعَلَهٗ نَارًا ۙ قَالَ اٰتُوۡنِىۡۤ اُفۡرِغۡ عَلَيۡهِ قِطۡرًا ؕ
تم لوگ میرے پاس لوہے کی چادریں لاؤ یہاں تک کہ جب انہوں نے پہاڑوں کے درمیان کے حصّے کو (ان سے ) برابر کردیاتوکہا دھونکو ۔ یہاں تک کہ جب اس کو لال انگارہ کردیا کہا اب میرے پاس تانبا لاؤ اس پر پگھلاکر ڈال دوں ۔
فَمَا اسۡطَاعُوۡۤا اَنۡ يَّظۡهَرُوۡهُ وَمَا اسۡتَطَاعُوۡا لَهٗ نَـقۡبًا
پھر وہ نہ چڑھ سکتے تھے اورنہ نقب لگاسکتے تھے۔
قَالَ هٰذَا رَحۡمَةٌ مِّنۡ رَّبِّىۡ‌ ۚ فَاِذَا جَآءَ وَعۡدُ رَبِّىۡ جَعَلَهٗ دَكَّآءَ‌ ۚ وَكَانَ وَعۡدُ رَبِّىۡ حَقًّا ؕ
کہا یہ میرے رب کی مہربانی ہے جب میرے پروردگار کا وعدہ آپہنچے گا تو اس کو ڈھاکر زمین کے برابر کردے گا اورمیرے رب کا وعدہ سچا ہے۔
وَتَرَكۡنَا بَعۡضَهُمۡ يَوۡمَٮِٕذٍ يَّمُوۡجُ فِىۡ بَعۡضٍ‌ وَّنُفِخَ فِى الصُّوۡرِ فَجَمَعۡنٰهُمۡ جَمۡعًا ۙ
اور اس روز ہم ان کو چھوڑ دیں گے کہ وہ ایک میں ایک گڈمڈ ہوجائیں اورصور پھونکا جائے گا تو ہم سب کو جمع کریں گے۔
وَّعَرَضۡنَا جَهَـنَّمَ يَوۡمَٮِٕذٍ لِّـلۡكٰفِرِيۡنَ عَرۡضَا ۙ
اور اس روز دوزخ کو کافروں کے سامنے پیش کریں گے۔
اۨلَّذِيۡنَ كَانَتۡ اَعۡيُنُهُمۡ فِىۡ غِطَآءٍ عَنۡ ذِكۡرِىۡ وَكَانُوۡا لَا يَسۡتَطِيۡعُوۡنَ سَمۡعًا
جن کی آنکھیں میری یاد سے پردے میں تھیں اوروہ سن بھی نہیں سکتے تھے۔
اَفَحَسِبَ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡۤا اَنۡ يَّتَّخِذُوۡا عِبَادِىۡ مِنۡ دُوۡنِىۡۤ اَوۡلِيَآءَ‌ ؕ اِنَّاۤ اَعۡتَدۡنَا جَهَـنَّمَ لِلۡكٰفِرِيۡنَ نُزُلًا
کیا کافر یہ خیال کرتے ہیں ۔ کہ وہ ہمارے بندوں کوہمارے سوا کارساز بنائیں گے ۔ ہم نے کافروں کے لئے جہنم کی میزبانی تیار کر رکھی ہے ۔
قُلۡ هَلۡ نُـنَبِّئُكُمۡ بِالۡاَخۡسَرِيۡنَ اَعۡمَالًا ؕ
کہدیجئے کیاہم تم کوبتائیں وہ لوگ جو اعمال کے اعتبار سے زیادہ گھاٹے میں ہیں ۔
اَ لَّذِيۡنَ ضَلَّ سَعۡيُهُمۡ فِى الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا وَهُمۡ يَحۡسَبُوۡنَ اَنَّهُمۡ يُحۡسِنُوۡنَ صُنۡعًا
یہ وہ لوگ ہیں جن کی ساری کوششیں دنیاوی زندگی میں برباد ہوگئیں اور وہ سمجھتے رہے کہ وہ اچھے کام کررہے ہیں ۔
اُولٰۤٮِٕكَ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا بِاٰيٰتِ رَبِّهِمۡ وَلِقَآٮِٕهٖ فَحَبِطَتۡ اَعۡمَالُهُمۡ فَلَا نُقِيۡمُ لَهُمۡ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ وَزۡنًـا
یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب کی نشانیوں کا اور اسکے دیدار کا انکار کیا تو ان کے اعمال اکارت ہوگئے تو قیامت کے دن ان کے (نیک ) اعمال کا ہم کچھ بھی وزن قائم نہ کریں گے ۔
ذٰلِكَ جَزَآؤُهُمۡ جَهَنَّمُ بِمَا كَفَرُوۡا وَاتَّخَذُوۡۤا اٰيٰتِىۡ وَرُسُلِىۡ هُزُوًا
یہ جہنم ان کا بدلہ ہے بایں سبب کہ انہوں نے کفر کیا اورہماری نشانیوں اور ہمارے پیغمبروں کا ٹھٹھہ کیا ۔
اِنَّ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ كَانَتۡ لَهُمۡ جَنّٰتُ الۡفِرۡدَوۡسِ نُزُلًا ۙ
جولوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے ان کے لئے بہشت کے باغ بطور مہمانی کے ہوں گے۔
خٰلِدِيۡنَ فِيۡهَا لَا يَـبۡغُوۡنَ عَنۡهَا حِوَلًا
وہ ہمیشہ ان میں رہیں گے وہ وہاں سے (جگہ ) بدلنا نہیں چاہیں گے۔
قُلْ لَّوۡ كَانَ الۡبَحۡرُ مِدَادًا لِّـكَلِمٰتِ رَبِّىۡ لَـنَفِدَ الۡبَحۡرُ قَبۡلَ اَنۡ تَـنۡفَدَ كَلِمٰتُ رَبِّىۡ وَلَوۡ جِئۡنَا بِمِثۡلِهٖ مَدَدًا
کہدیجئےاگر سمندر میرے رب کی باتیں لکھنے کے لئے سیاہی بن جائے تو قبل اس کے کہ میرےرب کی باتیں ختم ہوں ‘سمندر ختم ہوجائے گا اگر چہ ہم ویسا ہی سمندر اس کی مدد کو لائیں ۔
قُلۡ اِنَّمَاۤ اَنَا بَشَرٌ مِّثۡلُكُمۡ يُوۡحٰٓى اِلَىَّ اَنَّمَاۤ اِلٰهُكُمۡ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ‌  ۚ فَمَنۡ كَانَ يَرۡجُوۡالِقَآءَ رَبِّهٖ فَلۡيَـعۡمَلۡ عَمَلًا صَالِحًـاوَّلَايُشۡرِكۡ بِعِبَادَةِ رَبِّهٖۤ اَحَدًا
کہدیجئے کہ میں تمہاری طرح کا بشر ہوں البتہ میری طرف وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود ایک معبودہے پس جو شخص اپنے پروردگار کے دیدار کی امید رکھے اسے چاہئے کہ نیکعمل کر ے اور اپنے رب کی بندگی میں کسی کوشریک نہ کرے (نہ جلی نہ خفی )
×
Preferred translation language Font size Bookmark